آج کل چرس ۔افیون ۔ہیرون اور نشے کے انجیکشن کی لت نو جوان نسل میں آم پھیلتی جارہی ہے جس سے درجنوں نوجوان موت کی وادی میں جا چکے ہیں سوال یہ ہے کہ کیا ہم چند روپے کی خاطر موت بیچتے ہوئے شرم محسوس نہیں کرتے کیا ہمارے اندر سے انسانیت ختم ہو چکی ہے نشہ بیچنے والے اتنے طاقتور ہیں کہ قانون اور انتظامیہ سے بھی مضبوط ہو چکے ہیں حاصل پور میں چند میڈیکل سٹوروں پر نشہ آور انجکشن کی فروخت دھڑلے سے جاری ہے جس سےموت بٹنے لگی ہے